اس بدلتے ہوئے موسم میں صبح ناشتے میں ڈبل روٹی‘ انڈا‘ دلیہ‘ چنے‘ چنے کا شوربہ‘ دودھ‘ بیسن اور انڈے کا حلوہ‘ بیسن کی روٹی‘ دہی اور مربہ آملہ کا خصوصی استعمال کریں۔ نیز چائے کے شوقین لوگ چائے بھی پی سکتے ہیں
وسط ستمبر کے بعد موسم میں بتدریج تبدیلی آنا شروع ہوجاتی ہے اصل میں جب موسم بدلتے ہیں تو اس طرح کی تبدیلیاں اکثر رونما ہوتی ہیں ۔ فطری طور پر موسم ایک دم نہیں بدلا کرتے کیونکہ اگر ایسا ہوجائے تو پھر ایک دو نہیں سینکڑوں لوگ بیماریوں میں مبتلا ہوجائیں۔ جب کبھی فطری قوانین مشیت ایزدی کے تحت فطرت سے ہٹتے ہیں تو طوفان‘ سیلاب‘ زلزلے اور دیگر ناگہانی آفات کرہ ارض پر نمودار ہوتی ہیں لیکن وہ بھی کچھ عرصے کیلئے۔ پھر قدرت اس ماحول کو فطرت پر لے آتی ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ یہ صرف اور صرف وہ ذات باری تعالیٰ ہی جانتی ہے جو اس کائنات کی مالک و خالق ہے لیکن ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ فطرت کے اصولوں پر عمل کرنا صحت اور ان اصولوں سے روگردانی بیماری کا سبب بنتی ہے۔ انسان اگر ماحول اور موسم کے مطابق اپنا رہن سہن اور ضرورت کے مطابق مناسب غذا کا استعمال رکھے تو کبھی بھی بیمار نہیں ہوسکتا۔ اسی طرح جب موسم سرما کی ابتدا ہوتی ہے تو سابقہ موسم یعنی گرمی والے معمولات انسان کو ترک یا مناسب حد تک کم کردینے چاہئیں لیکن ایسا نہیں ہوتا لوگ سردی کی ابتدا ہوجانے کے باوجود برف فریج کی اشیاءکا استعمال بند نہیں کرتے۔ پنکھوں‘ ایئرکولروں اور اے سی وغیرہ کے استعمال میں کمی نہیں لاتے اور یہی بے اعتدالیاں آگے چل کر بیماریوں کا پیش خیمہ بنتی ہیں اور لوگ پھر اعصابی درد‘ نزلہ‘ زکام‘ کھانسی‘ لقوہ‘ دمہ‘ ٹی بی‘ نمونیہ اور خاص کر فالج اور جوڑوں کے درد وغیرہ میںمبتلا ہوجاتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر
وسط ستمبر سے برف کا استعمال بہت کم کردینا چاہیے۔ رات دس بجے کے بعد چھت یا صحن میں سونے کی بجائے کمرے یا برآمدے میں سوئیں۔ رات کے پچھلے پہر پنکھوں‘ ایئرکولروں اور اے سی کا استعمال بند کردینا چاہیے۔ ٹھنڈے پھل‘ ٹھنڈی سبزیاں خاص کر رات کو نہیں کھانی چاہئیں۔ صبح اور دوپہر کو تازہ پانی سے غسل کریں اور شام کے وقت نہانے سے پرہیز کریں۔ خاص کر وہ خواتین جو حاملہ ہوں یا جن کے بچوں کی عمریں دو سال سے کم ہوں انہیں چھت اور صحن میں بالکل نہیں سونا چاہیے اور وہ لوگ بھی ان تدابیر پر سختی سے عمل کریں جو پہلے سے مندرجہ بالا امراض کا شکار رہے ہیں۔
مفید غذائیں
اس بدلتے ہوئے موسم میں صبح ناشتے میں ڈبل روٹی‘ انڈا‘ دلیہ‘ چنے‘ چنے کا شوربہ‘ دودھ‘ بیسن اور انڈے کا حلوہ‘ بیسن کی روٹی‘ دہی اور مربہ آملہ کا خصوصی استعمال کریں۔ نیز چائے کے شوقین لوگ چائے بھی پی سکتے ہیں۔ جو لوگ اعصابی دردوں‘ بخار‘ فالج‘ کھانسی‘ لقوہ‘ دمہ‘ نزلہ‘ زکام‘ پٹھوں کی کمزوری‘ جوڑوں کے درد‘ بدہضمی اور ہاتھ پاوں کے سن ہوجانے والی امراض کا شکار نہ ہوں وہ صبح لسی کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔ مکھن اور بالائی بھی ان کیلئے مفید ہے۔ اس موسم میں چونکہ دن چھوٹے ہونے شروع ہوجاتے ہیںلہٰذا دوپہر کا کھانا تین یا چار بجے کھائیں اور اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ رات کو اگر بھوک ہوتو کھانا کھائیں ورنہ پھلوں کا استعمال کریں۔ پھل چونکہ ذود ہضم ہوتے ہیں اس لیے ٹھوس کھانے کی نسبت یہ ہوا اور ریاح بہت کم پیدا کرتے ہیں اور انسان آسانی سے رات کو گہری نیند سو سکتا ہے۔
یہ یاد رہے کہ ہر کھانے کا درمیانی وقفہ کم از کم چھ گھنٹے ضرور ہونا چاہیے اور اگر چھ گھنٹے گزرنے کے بعد آپ کو بھوک نہیں تو کھانے کا ناغہ کردیں اور جب شدید بھوک لگے اس وقت کھانا کھائیں۔ بغیر بھوک کے کھائی ہوئی غذا نہ تو طاقت دیتی ہے اور نہ ہی اس کا صالح خون بنتا ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ بغیر بھوک کے کھائی ہوئی غذا خوفناک قسم کی بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے اور شدید بھوک پر کھائی جانے والی غذا نہ صرف فوری ہضم ہوتی ہے بلکہ اس سے صالح اور طاقتور خون بھی کثیر مقدار میں پیدا ہوتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں عادت اور ضرورت کے فرق کو سمجھیں کیونکہ جو چیز ضرورت کے مطابق استعمال کی جاتی ہے وہ فائدہ مند اور جو عادتاً استعمال کی جاتی ہے وہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
ایک بہترین مقوی ناشتہ
خالص بیسن (چنے کا آٹا) 50 گرام‘ دیسی یا فارمی انڈے 3 عدد‘ چینی اور دیسی گھی حسب ضرورت۔
ترکیب
بیسن کو گھی میں بریاں کرکے یعنی جب بیسن ہلکا سرخ ہوجائے اور اس کی خوشبو آنے لگے تو چولہے سے اتار کر اس میں انڈے توڑ کر ڈال دیں اور مرکب کو اچھی طرح یکجا کرلیں اور پھر دوبارہ چولہے پر رکھ دیں اور چمچ ہلاتے رہیں اور ساتھ ہی حسب ضرورت چینی بھی ڈال دیں یہ مرکب آہستہ آہستہ گاڑھا ہونا شروع ہوجائے گا جب دیکھیں حلوے کے قوام جیسا گاڑھا ہوگیا ہے تو اسے اتار لیں مزید گاڑھا کرنا چاہیں تو کچھ دیر اور چولہے پر رہنے دیں اور تیار ہوجانے پر چولہے سے اتار کر اس میں مغز پستہ 20 گرم‘ مغز اخروٹ 20 گرام ملادیں مگر یہ یاد رہے کہ ان مغزیات کا استعمال ماہ دسمبر اور جنوری میں کریں تو بہتر ہے۔ دیسی گھی اور دیسی انڈے نہ ملنے کی صورت میں فارمی انڈے اور عام گھی بھی استعمال کرسکتے ہیں اور مرکب کو ہلاتے وقت اس بات کاخاص خیال رکھیں تاکہ جل نہ جائے۔ بہترین مقوی ناشتہ تیار ہے اور ناشتے کے بعد حسب ضرورت چائے یا نیم گرم دودھ پی لیں۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 707
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں